کالم نگار عمار ملک

                      دولت صحت اور خوشی

میں بہت سے ایسے لوگوں سے ملا ہوں جو اپنی ترقی کے لئے اپنی زات میں بہت زیادہ محور رہتے ہیں ۔اپنی ذات کو بہتر بنانے کے لئے ترریسی عمل میں شرکت کرتے ہیں ۔مختلف قسم کی نصابی ورکشاب میں شمولیت کرتے ہیں ان کی معلومات بہی بہت زیادہ ہوتی ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کے وہ یہ سب کھچ کرنے کے باوجود اپنے مقصد کی طرف ایک قدم بہی آگے نہیں بڑھتے اور مجے یہ بات بہت افسوس سے کہنی پڑرہی ہے کے وہ کبی بی آگے نہیں بڑھ سکے ۔۔۔
یہ سب اس وجہ نہیں ہوتا کے ان کو اپنا مقصد حاصل کرنے کی خواہش نہیں ہے ارارہ نہیں ہے تحریک نہیں ہے جس کی وجہ سے وہ ناکام ہوتے ہیں بلکے ان کے ناکام ہونے کے وجہ یہ ہے کے انہوں نے کوئی پراثر منصوبہ تیار نہیں کیا ہوتا کے کسی طرح سے اپنا مقصد حاصل کیا جائے یہ اقدام مقصد کا تعین کرتے وقت بہت شروع میں کرنی چاہئیں ۔۔
ہر سفر کے لئے آپ کو ایک ابترائی زینہ تلاش کرنے اور منزل کا تعین کرنے کی ضرورت ہوتی ہے ورنہ آپ بیکار ادھر ادھر پھرتے رہیں گے اور کبی بی اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔ میں اپنی زندگی میں بہت سارے ایسے لوگوں سے ملا ہوں جو بہت اچھے اور نیک ارادے رکھتے ہیں لیکن وہ بیکار پھرتے رہتے تھے اچھی سوچ کے باوجود کامیاب نہیں ہوپاتے تھے۔۔

دنیا پر کتابوں نے حکمرانی کی ہے 
ہم سب بہت خوش قسمت ہیں کیونکہ ہم ایسے دور میں جی رہے ہیں جہاں اہسی تمام کتابیں باآسانی دستیاب ہیں جن کی مدر سے ہم خود کو خوش ۔صحت مند طاقتور اور امیر بنا سکتے ہیں۔۔
کتابیں ہمیشہ سے ہی انسان کی بہترین دوست ثابت ہوئی ہیں۔۔اب یہ انسان پر مخصر ہے کے وہ ان کتابوں سے کتنا فائدہ اٹھائے ۔زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے ایسے لوگ بی جو ناقابل یقین تجربات سے گزرے اور ایسے بی جنہوں نے انتہائی غربت سے ترقی امارات کا سفر کیا اور ناکامیوں میں بدل ڈالا ۔ان سب نے اپنے تجربات کو کاغز پر منتقل کر دیا ہے جس سے ہر کوئی فائدہ اٹھا سکتا ہے ۔ان سب عظیم لوگوں کی دانائی اور حکمت عملی ہماری پہنچ میں ہے۔۔
جس سے ہم اپنی زندگیوں کے چھوٹے بڑے مسائل کو حل کرنے میں مدد دے سکتے ہیں اور آئندہ زندگی کی راہوں کو بہتر طریقے سے متعین کر سکتے ہیں ان لوگوں نے ہمیں اپنی بصیرت کا تحفہ دیا ہے ۔جو ہماری موجودہ اور مستقبل کی منصوبہ بندی کے لئے انتہائی ہے ۔ان کی زندگی کے تجربات سےسیکھ کر اپنی زندگیوں کو نئے سرے سے ترتیب دے سکتے ہیں شروع کر سکتے ہیں ۔لیکن ان سب کے ساتھ میں یہ بی کہوں گا کے خدا بی انہی کی مدد کرتا ہے جو اپنی مدد آپ کرتے ہیں۔ -ہم لوگ کوشش کرنے کے بجائے حالات کا رونا روتے رہتے ہیں -ہم میں سے کتنے لوگ ہوں گے جو کے لائبریری کا رخ کرتے ہیں -حالانکے ایک لائبریری تو کامیابی دانائی اور فائدہ مند چیزوں سے بھری پڑی ہے ہم اگر لائبریری کو سونے کی کان بی کہیں تو غلط نہ ہوگا-مطالعہ آپ کو ترقی کی بلندیوں پر لے جائے گا -
کتابوں کا ہماری زندگی پر بہت گہرا اثر ہوتا ہے کسی نے کیا خواب کہا ہے کے دو باتیں زندگی میں کامیابی کے لئے بہت ضروری ہیں -'''اچھے لوگ اور اچھی کتابیں،،،ہر روز تھوڑے سے مطالعے کی عادت ڈالیں -اس سے آپ کی قابلیت میں اضافہ ہوگا -لیکن اگر اس کے لئے ہمارے پاس وقت نہیں ہے تو یہ ہمارے لئے سودمند نہیں -اگر تو آپ چاہتے ہیں کے آپ کی زندگی میں اچھی تبدیلی آئے تو سب سے پہلے اپنے آپ کو بدلنا ہوگا اپنی سوچ بدلنی ہوگی -کتابوں کی مدد سے آپ اپنی زندگی میں خوشگوار تبدیلیاں لاسکتے ہیں-لیکن اس کے ساتھ ساتھ انتھک اور مسلسل جدوجہد کی ضرورت ہے -مطالعے کی عادت ایک کامیاب زندگی گزارنے کے لئے ایک سنگ میل کی طرح ہے میرے خیال میں یہ خوشی اور کامیابی حاصل کرنے کے لئے ایک بنیاد ہے -
مجھے دالٹیئر (فرانسیسی فلاسفر )کی ایک بات بہت پسند آئی اس نے کہا تھا''
آپکو اس حقیقت کا شعور ہونا چاہیے کے جب سے یہ دنیا بنی ہے وحشی نسلوں کو چھوڑ کر دنیا پر کتابوں نے حکمرانی کی ہے ،،،،
لوگ اسلئے ناکام نہیں ہوتے کے ان میں کام کرنے کا عزم اور محرک موجود نہیں ہوتا یا وہ اس کے خواہش اور کوشش نہیں کرتے بلکے وہ اس لئے ناکام ہوتے ہیں کے ان کے ذہہن میں ناکامی کی عادت پختہ ہوچکی ہوتی ہے اور اس لئے ان کے تحت الشعور میں مضبوط جڑیں پکڑ لیتی ہیں-وہ نہیں جانتے کے آگے چل کر ان کی سوچ اور توقعات پر بہت گہرا اثر ہوتا ہے -
یہی وجہ ہے کے بہت سارے لوگ اپنا وزن کم کرنے ''تنررست رہنے ملازمت /پیشہ تبدیل کرنے ۔''اپنا کاروبار شروع کرنے اور نئےتعلقات قائم کرنے میں ناکام رہتے ہیں -یہ میں نے بہت سوچ سمجھ کر ایک ایسا نسخہ تیار کیا ہے آپ کے لئے جس سے آپ کا زندگی کے بارے میں نظریہ ہی تبدیل ہو جائے گا اس پر میں ایک مہینے سے سوچ رہا تھا مختلف کتابوں کا مطالحہ کیا اور اب میں آپ کے سامنے  زندگی گزادنے کے بنیادی اصول رکھوں گا مجھے پوری امید ہے کے ان چیزوں پر آپ عمل کر کے پوری زندگی ہی بدل سکتے ہے آگے جا کر میں تفصیل سے بات کروں گا ان مسائل پر -


  • اپنے محدود عقائد پر قابو پانا-
  • اپنا مقصد دریافت کرنا-
  • دولت حاصل کرنا-
  • اپنے خوف سے چٹکارہ حاصل کرنا-
  • اپنے مستقبل کا تعین کرنا۔
  • لوگوں سے غیر مشروط پیار کرنا-
  • اپنی ذات کو قبول کرنا-
  • اپنی خواہشات کی تکمیل کرنا-
  • مکمل جسمانی صحت حاصل کرنا-
  • صحت افزا غزا پر دھیان دینا-

کالم جاری ہے پر زندگی رہی تو آگے بات کرے گے کے کیسے ہم منفی سوچ کو مثبت سوچ میں بدل سکتے ہیں-

امید ہے آپ کو میرا کالم پسند آئے گا -

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس