کالم نگار عمار ملک
                          
                                 ولولہ
۔۔ہمارا جوس ولولہ ہی وہ قوت ہے جو ہماری روع کو اذن پرواز عطا کرتا ہے-
آج کے دن میں مقصد پر تھوری اور روشنی ڈالنا چاہوں گا اور اس کے ساتھ جزبے اور شوق پر بی جو کے مقصد حاصل کرنے کے لئے بے حد ضروری ہیں-مقصد سے ہمیں ی طور پر پتا چل جاتا ہے کے یہ ہماری منزل میں پوشیدہ مقصد ہے لیکن اس مقصد کو زندگی میں داخل کرنے کے لئے ہمیں جزبے اور شوق کی ضرورت ہوتی ہے-
میرے نزدیک جزبہ بہت شدید جوش اور بہت شدید احساس ہی ہے جو ہمیں کوئی کام کرنے کے لئے اکساتا ہے -میں یہ چاہتا ہوں کے آپ آج اس بارے میں سوچیں کے وہ کیا چیز ہے جس کی آپ بہت زیادہ خواہش رکھتے ہیں-شاید ہمارے اندر ہمارے خاندان دوستوں یہ پھر اپنی زندگی کے بارے میں بہت زیادہ جوش وجزبہ پایا جاتا ہو-
مقصد حاصل کرنے کے لئے اپنے اندر جزبہ پیدا کریں اور اگر آپ کو کبی پریشانی برداشت کرنی پڑے تو آپ ہمت نہ ہاریں بلکہ نئے جزبے کے ساتھ کوشش کریں-
اس بات کی توقع ہے کے آپ کی زندگی میں بہت سے اچھے خیالات ہوں گے جو صرف خیالات ہی ہوں گے اور آپ نے انہیں حقیقت میں نہیں بدلا ہوگا ایسا کیوں ہے؟کیا ایسا کرنے کے لئے آپ کے اندر جزبے اور شوق کی کمی تھی ؟دنیا میں جتنے لوگوں نے بی بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں ان سب کامیابیوں کے پیچےآپ کو ہمیشہ بہت جزبہ اور بڑی خواہش ملے گی جو کے انہیں کامیابی کے لئے اکساتی تھی -لوگ اپنی منزل حاصل کرنے کے ضمن میں سب سے بڑی غلطی کیا کرتے تھے؟اس حوالے سے بہت سے نظریات موجود ہیں میں یہ تصور کرتا ہوں کے میرے خیال میں یہ ایک سادہ بات ہے کے ان میں کامیابی کے لئے جزبہ اور ارادہ موجود نہیں تھا-ان لوگوں میں ماضی کی ناکامیوں اور اس کی وجہ سے ہونے والی مایوسی موجود تھی -
یاد دکھیں کہ!
جب منزل حاصل کرنے کے لئے جزبہ اور اس میں پوشیدہ مقصد صحیح سمت پر ہوں تو یہ بہت موثر طریقے سے کام کرتے ہیں-
آج کے دن-
آپ اپنے خوابوں مستقبل اور زندگی کے بارے میں بہت پر امید ہوجائیں کے اس کی جھلک آپ کے تمام کاموں میں دکھائی دے -
-----آپ کی اصل دولت ------
اگر آپ یہ خیال کرتے ہیں کے آپ کی آزادی اور خودمختاری دولت سے وابستہ ہے تو آپ اسے حاصل نہیں کر سکتے -حقیقی تحفظ کا حصول اس دنیا میں صرف آپ کے علم تجربہ اور قابلیت کی دولت سے ممکن ہے--
زیادہ تر لوگ غریب کی بجائے امیر ہوتے ہیں-دولت آپ زندگی کی بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے -جب ہم یہ کہتے کے ہم دولت مند ہونا چاہتے ہیں تو اصل میں اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کیا اس کا یہ مطلب ہوتا ہے کے ہم ایک مخصوص رقم مثلا 10کروڑ حاصل کرنا چاہتے ہیں اس صورت میں اگر آپ کسی ایسے شخص سےملتے ہیں جس کے پاس ایک ارب روپہ ہے تو وہ آپ سے 100زیادہ خوش نہیں ہے اور نہ ہی وہ آپ سے 100فیصد زیادہ بھرپور اور مکمل زندگی گزاررہا ہے پھر آپ کے خیال میں کتنا پیسہ خوش رہنے کے لئے کافی ہوتا ہے؟یمارے نزدیک دولت مند ہونے کا  کیا مطلب ہے -میرے نزدیک دولت کا مطلب بہت وافر مقدار ہے -اس چیز کی وافر مقدار جو چیز ہم چاہتے ہیں -اگر ہم خوش ہونا چاہتے ہیں اور ہماری زندگیوں میں روزانہ وافر خوشیاں حاصل ہوتی ہیں -تو پھر میں یہ کہوں گا کے ہم دولت مند ہیں-
اس طرح میں اس بات کو بی اچھی طرح سمجھتا ہوں کے اگر آپ بینک میں جائیں اور آپ کہیں کے آپ بینک سے قرضہ لے کر گھر خریدنا چاہتے ہیں تو منیجر آپ سے عام طور پر یہی سوال کرے گا آپ جتنی قرض لینا چاہتے ہیں کیا آپ کے پاس اس کے برابر کوئی جائیداد یا قیمتی چیز ہے جسے رہہن رکھ کر آپ قرضہ حاصل کریں آگر آپ جواب میں مسکراکر یہ کہیں گے آپ دنیا میں سب سے خوشی آدمی ہیں تو وہ حفاظتی عملے کو بلا کر آپ کو باہر نکلوا دے گا کیونکہ صرف خوشی کی دولت ہی کافی نہیں پہلے عملی دولت ہے جسے ہم روپیہ کہتے ہیں پھر ذاتی یاکسی اور چیز کا نام دے سکتے ہیں-
لیکن آگر آپ کا انعام نکل ائے اور آپ اچانک دولت مند ہو جائے تو پھر اس کا اثر یہ ہوتا ہے زندگی پھر کے آپ عیش وعشرت کی زندگی گزارنا شروع کر دیتے ہیں بہت سی گاڑیاں خرید لیتے ہیں جنہیں سنبھالے رکھنا ہمارے لئے بہت مشکل ہو جاتا ہے -
-----آپ کو کامیاب بننے کا آسان نسخہ بتاتا ہوں آپ خود کو تبدیل کریں اور اپنی سوچ کو وسیع کریں اور چھوٹی کے بجائے بڑی چیزوں کے بارے میں سوچھے آپ کامیاب ہوں گے -
بہت اچھی بات جو مجھے یاد آرہی ہے وہ آپ اپنی زندگی کا حصہ بنالے کامیابی کی ضامنت میں دیتا ہوں آپ کو وہ ہے طاقتور سوچ ہی دولت پیدا کرتی ہے-
------یاد رکھیں !
دولت صرف پیسے ہی کا نام نہیں ہے بلکہ یہ زندگی میں آپ کی ذاتی خوشی اور ان مادی اشیاء کی فراوانی کا نام ہے جوکے آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں-
---------روشن آمید---
آمید تو روشنی کا ایک فروزاں منارہے جو ہماری راہوں کو روشن کرتا خوشگوار بنایا اور آراستہ کرتا جاتا ہے رات کا اندھیرا جس قدر بڑھتا ہے امید کی روشنی اسی قدر تیز ہو جاتی ہے-
آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کے آپ جملے کا آغاز ان الفاظ سے کرتے ہیں مجھے امید ہے جسے کے مجھے امید ہے کے میری ترقی ہو جائے گی نئی گاڑی ہوگی پارکنگ کی جگہ ہوگی نئے تعلقات ہوں گے ؟آپ نے تمام باتوں کی تصویر بنائی ہوگئی ؟امید سے ہمارا کیا مطلب ہوتا ہے ؟آپ کو یہ بات دلچسب لگے گی کے نہایت اہم عناصر اعتماد پیار اور امید پر مشتمل ہے پس اس طرح امید زندگی کا ایک نہایت اہم پہلو ہے-
اب ائے ذارا بات اب امید پر کی جائے امید بنیادی طور پر یہ احساس ہے کے آپ کی خواہش پوری ہوجائے اس عام طور پر مستعمل لغات ہی میں اس کا یہی مطلب لکھا ہوتا ہے-ہم یہ لفظ اکثر استعمال کرتے ہیں جب ہم توقع بی نہیں کرتے کے ہماری خواہش پوری ہو جائے -
اکثر آپ کہتے ہے کے مجھے نوکری مل جائے گی جب کے آپ کو اند سے خود یقین نہیں ہوتا ہے لیکن انسان پھر بی امید لگا لیتا ہے جب آپ امید نہیں ہوتے تو وہ سب کچھ چھوڑ کر ناکامی کو اپنا مقدر سمجھ لیتا ہے-یہ دنیا کی تلخ ترین حقیقتوں میں سے ہے کے ہم میں سے بہت سے لوگ جو کے مشکلات میں زندگی بسر کررہے ہوتے ہیں وہ امید کا دامن چھوڑ دیتے ہیں ایسے لوگ ہمیشہ منفی سوچتے ہیں کے ان کے حالات کبی بی بہتر نہیں ہوسکتے -
کامیابی کے لئے امید اور عمل دونوں ضروری ہیں -
یاد رکھیں ؟
کبھی بی اپنے خوابوں کی تکمیل کے لئے امید کا دامن نہ چھوڑیں -ہمیشہ ایک راستہ ایسا ہوتا ہے جوکے آپ کے خوابوں کو حقیقت میں بدل دیتا ہے -

کالم جاری ہے زندگی رہی تو پر بات کریں گے

امید ہے کے آپ کو میرا کالم پسند ائے گا -

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس